HomeNovelsPeer E Kamil By Umera Ahmed Episode 21 Complete Link

Peer E Kamil By Umera Ahmed Episode 21 Complete Link

Episode 21 of Peer E Kamil Written By Umera Ahmad

Peer-e-Kamil is a story of love, faith, and spiritual awakening. The story revolves around two main characters, Imama and Salaar, as they navigate their journeys. Umera Ahmed’s masterful storytelling and strong character development make this novel a captivating read.This is the story of a boy named Salar Sikandar, with a 150+ IQ who continues to be a brat. There is nothing to stop him from doing anything. He is in constant search of the extreme limit of pain, in this regard, he observes painful ways to commit suicide never really getting any success in that. Then, he meets a very religious girl who is in constant search of peace and she finds peace in observing ways taught to us by ALLAH and his prophet MOHAMMAD (P.B.U.H). This whole new concept of religion and spirituality combined with love is what gives this novel a whole new dimension of simplicity.

آہستہ آہستہ سیڑھیاں چڑھ کر سالار نے صحن میں قدم رکھ دیا اور وہ ٹھٹک کر رک گیا۔ صحن کے دھوپ والے حصے میں رکھی چارپائی کے سامنے ایک لڑکی کھڑی تھی۔ وہ شاید ابھی چارپائی سے اتری تھی۔ اس کی پشت سالار کی طرف تھی۔ وہ سفید کرتے اور سیاہ شلوار میں ملبوس تھی اور نہا کر نکلی تھی۔ اس کی کمر سے کچھ اوپر اس کے سیاہ گیلے بال لٹوں کی صورت میں اس کی پشت پر بکھرے ہوئے تھے۔ اس کا سفید دوپٹہ چارپائی پر پڑا ہوا تھا۔ وہ اپنے کرتے کی آستینوں کو کہنیوں تک فولڈ کرتے ہوئے سالار کی طرف مڑی۔

سالار سانس نہیں لے سکا۔ اس نے زندگی میں اس سے زیادہ خوبصورت لڑکی نہیں دیکھی تھی یا پھر اسے اس لڑکی سے زیادہ خوبصورت کوئی نہیں لگا تھا۔ وہ یقیناً آمنہ تھی۔ اس کے گھر میں آمنہ کے علاوہ اور کون ہو سکتا تھا۔ وہ آگے نہیں بڑھ سکا۔ وہ اس سے نظریں نہیں ہٹا سکا۔ کسی نے اس کے دل کو مٹھی میں لیا تھا۔ دھڑکن رکی تھی یا رواں وہ جان نہیں سکا۔

اس کے اور آمنہ کے درمیان بہت فاصلہ تھا آستین موڑتے ہوئے آمنہ کی پہلی نظر سعیدہ اماں پر پڑی۔

“سالار بیٹا آیا ہے۔”

سعیدہ اماں بہت آگے بڑھ آئی تھیں۔ آمنہ نے گردن کو ترچھا کرتے ہوئے صحن کے دروازے کی طرف دیکھا۔ سالار نے اسے بھی ٹھٹکتے دیکھا، پھر وہ مڑی۔ اس کی پشت ایک بار پھر سالار کی طرف تھی۔ سالار نے اسے جھکتے اور چار پائی سے دوپٹہ اٹھاتے دیکھا۔ دوپٹے کو سینے پر پھیلاتے ہوئے اس نے اس کے ایک پلو کے ساتھ اپنے سر اور پشت کو بھی ڈھانپ لیا تھا۔

سالار اب اس کی پشت پر بکھرے بال نہیں دیکھ سکتا تھا مگر اسے آمنہ کے اطمینان نے حیران کیا تھا، وہاں کوئی گھبراہٹ، کوئی جلدی ، کوئی حیرانی نہیں تھی۔

سعیدہ اماں نے مڑ کر سالار کو دیکھا پھر اسے دروازے میں ہی کھڑے دیکھ کر انہوں نے کہا۔

“ارے بیٹا! وہاں کیوں کھڑے ہو، اندر آؤ۔ تمہارا اپنا ہی گھر ہے۔”

آمنہ نے دوپٹہ اوڑھنے کے بعد مڑ کر اسے ایک بار پھر دیکھا تھا۔ وہ اب بھی اسے ہی دیکھ رہا تھا۔ پلکیں جھپکائے بغیر، دم بخود، بے حس و حرکت۔

آمنہ کے چہرے پر ایک رنگ آ کر گزر گیا۔ وہ اب آگے گیا تھا۔

“یہ آ منہ ہے، میری بیٹی۔” سعیدہ اماں نے اس کے قریب آنے پر تعارف کرایا۔

“السلام علیکم!” سالار نے آمنہ کو کہتے سنا۔ وہ کچھ بول نہیں سکا۔ وہ اس سے چند قدموں کے فاصلے پر کھڑی تھی۔ اسے دیکھنا مشکل ہو گیا تھا۔

Peer E Kamil By Umera Ahmad Episode 21 is available here for online reading

ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا… شکریہ

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments