Peer E Kamil Complete Episode 12 By Umera Ahmed
Peer-e-Kamil is a story of love, faith, and spiritual awakening. The story revolves around two main characters, Imama and Salaar, as they navigate their journeys. Umera Ahmed’s masterful storytelling and strong character development make this novel a captivating read.This is the story of a boy named Salar Sikandar, with a 150+ IQ who continues to be a brat. There is nothing to stop him from doing anything. He is in constant search of the extreme limit of pain, in this regard, he observes painful ways to commit suicide never really getting any success in that. Then, he meets a very religious girl who is in constant search of peace and she finds peace in observing ways taught to us by ALLAH and his prophet MOHAMMAD (P.B.U.H). This whole new concept of religion and spirituality combined with love is what gives this novel a whole new dimension of simplicity.
سکندر عثمان کے ساتھ ہونے والی گفتگو کے بعد وہ ساری رات اس تمام معاملے کے بارے میں سوچتا رہا۔ پہلی بار اسے ہلکا سا افسوس اور پچھتاوا ہوا تھا۔اسے امامہ ہاشم کو اس کے کہنے پر فوراً طلاق دے دینی چاہئیے تھی پھر شاید وہ جلال کے پاس چلی جاتی اور وہ دونوں شادی کر لیتے۔امامہ کے لیے بےحد ناپسندیدگی رکھنے کے باوجود اس نے پہلی بار اپنی غلطی تسلیم کی۔
“اس نے دوبارہ مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔وہ طلاق لینے کے لیے کورٹ نہیں گئی۔اس کے خاندان والے بھی ابھی تک اسے ڈھونڈ نہیں سکے۔وہ جلال انصر کے پاس بھی نہیں گئی تو پھر آخر وہ گئی کہاں ، کیا اس کے ساتھ کوئی حادثہ۔۔۔۔۔؟”
وہ پہلی بار بہت سنجیدگی سے ، کسی ناراضی یا غصے کے بغیر اس کے بارے میں سوچ رہا تھا۔
“یہ تو ممکن نہیں ہے کہ وہ مجھ سے اتنی شدید نفرت اور ناپسندیدگی رکھنے کے بعد میری بیوی کے طور پر کہیں خاموشی کی زندگی گزار رہی ہو ، پھر آخر کیا وجہ ہے کہ امامہ کسی کے ساتھ بھی دوبارہ رابطہ نہیں کر رہی۔ اب تک جب ایک سال سے زیادہ گزر گیا ہے کیا وہ واقعی حادثے کا شکار ہو گئی ہے؟کیا حادثہ پیش آ سکتا ہے اسے۔۔۔۔۔؟
اس کے بارے میں سوچتے سوچتے اس کی ذہنی رو ایک بار پھر بہکنے لگی۔
“اگر کوئی حادثہ پیش آ گیا ہے تو میں کیا کروں۔۔۔۔۔وہ اپنے رسک پر گھر سے نکلی تھی اور حادثہ تو کسی کو کسی بھی وقت پیش آ سکتا ہے پھر مجھے اس کے بارے میں اتنا فکر مند ہونے کی کیا ضرورت ہے؟پاپا ٹھیک کہتے ہیں جب میرا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے تو پھر مجھے اس کے بارے میں اتنا تجسس بھی نہیں رکھنا چاہئیے۔خاص طور پر ایک ایسی لڑکی کے بارے میں جو اس حد تک احسان فراموش ہو جو اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر سمجھتی ہو اور جو مجھے اتنا گھٹیا سمجھتی ہو اس کے ساتھ جو بھی ہوا ہو گا ٹھیک ہی ہوا ہو گا وہ اسی قابل تھی۔”
اس نے اس کے بارے میں ہر خیال کو ذہن سے جھٹکنے کی کوشش کی۔
کچھ دیر پہلے کی تاسف آمیز سنجیدگی وہ اب محسوس نہیں کر رہا تھا نہ ہی اسے کسی قسم کے پچھتاوے کا احساس تھا۔ وہ ویسے بھی چھوٹی موٹی باتوں پر پچھتانے کا عادی نہیں تھا۔ اس نے سکون کے عالم میں آنکھیں بند کر لیں اس کے ذہن میں اب دور دور تک کہیں امامہ ہاشم کا تصور موجود نہیں تھا۔
Peer E Kamil By Umera Ahmad Episode 12 is available here for online reading
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا… شکریہ