Episode 11 of Peer E Kamil Written By Umera Ahmad
Peer-e-Kamil is a story of love, faith, and spiritual awakening. The story revolves around two main characters, Imama and Salaar, as they navigate their journeys. Umera Ahmed’s masterful storytelling and strong character development make this novel a captivating read.This is the story of a boy named Salar Sikandar, with a 150+ IQ who continues to be a brat. There is nothing to stop him from doing anything. He is in constant search of the extreme limit of pain, in this regard, he observes painful ways to commit suicide never really getting any success in that. Then, he meets a very religious girl who is in constant search of peace and she finds peace in observing ways taught to us by ALLAH and his prophet MOHAMMAD (P.B.U.H). This whole new concept of religion and spirituality combined with love is what gives this novel a whole new dimension of simplicity.
تو بالآخر آپ نے ہمیں یاد کر ہی لیا۔”اس نے بےاختیار سیٹی بجائی۔اس کا موڈ یک دم فریش ہو گیا تھا۔کچھ دیر پہلے والی بوریت یکسر غائب ہو گئی تھی۔
“میں تو سمجھ بیٹھا تھا کہ اب تم مجھے کبھی کال نہیں کرو گی۔اتنا لمبا عرصہ لگا دیا تم نے۔”رسمی علیک سلیک کے بعد اس نے پوچھا۔
“میں بہت دنوں سے تمہیں فون کرنا چاہ رہی تھی مگر کر نہیں پا رہی تھی۔”دوسری طرف سے امامہ نے کہا۔
“کیوں ، ایسی کیا مجبوری آ گئی تھی۔فون تو تمہارے پاس موجود تھا۔”سالار نے کہا۔
“بس کوئی مجبوری تھی۔”اس نے مختصراً کہا۔
“تم اس وقت کہاں ہو؟”سالار نے کچھ تجسس آمیز انداز میں پوچھا۔
“بچکانہ سوال مت کرو سالار ! جب تم جانتے ہو کہ میں تمہیں یہ نہیں بتاؤں گی تو پھر تم یہ کیوں پوچھ رہے ہو؟”
“میرے گھر والے کیسے ہیں؟”
سالار کچھ حیران ہوا۔اسے امامہ سے اس سوال کی توقع نہیں تھی۔
“بالکل ٹھیک ہیں ، خوش و خرم ہیں ، عیش کر رہے ہیں۔”اس نے مذاق اڑانے والے انداز میں کہا۔”تم واقعی بہت اچھی بیٹی ہو ، گھر سے جا کر بھی تمہیں گھر اور گھر والوں کا کتنا خیال ہے۔ہاؤ نائس۔”
دوسری طرف کچھ دیر خاموشی رہی پھر امامہ نے کہا۔”وسیم کیسا ہے؟”
“یہ تو میں نہیں بتا سکتا مگر میرا خیال ہے ٹھیک ہی ہو گا۔وہ خراب کیسے ہو سکتا ہے۔”اس کے انداز اور لہجے میں اب بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی تھی۔
“انہیں یہ تو پتا نہیں چلا کہ تم نے میری مدد کی تھی؟”سالار کو امامہ کا لہجہ کچھ عجیب سا لگا۔
“پتا لگا۔۔۔۔۔؟مائی ڈئیر امامہ ! پولیس اسی دن میرے گھر پہنچ گئی تھی جس دن میں تمہیں لاہور چھوڑ کر آیا تھا۔”سالار نے کچھ استہزائیہ انداز میں کہا۔”تمہارے فادر نے میرے خلاف ایف آئی آر کٹوا دی تھی تمہیں اغوا کرنے کے سلسلے میں۔”وہ ہنسا۔”ذرا سوچو میرے جیسا بندہ کسی کو اغوا کر سکتا ہے اور وہ بھی تمہیں۔۔۔۔۔جو کسی بھی وقت کسی کو شوٹ کر سکتی ہے۔”
اس کے لہجے میں اس بار طنز تھا۔”تمہارے فادر نے پوری کوشش کی ہے کہ میں جیل پہنچ جاؤں اور باقی کی زندگی وہاں گزاروں مگر بس میں کچھ خوش قسمت واقع ہوا ہوں کہ بچ گیا ہوں۔گھر سے کالج تک میری نگرانی کی جاتی ہے۔ڈمب کالز ملتی ہیں اور بھی بہت کچھ ہو رہا ہے۔اب تمہیں کیا کیا بتاؤں۔بہر حال تمہاری فیملی ہمیں خاصا زچ کر رہی ہے۔”اس نے جتانے والے انداز میں کہا۔
Peer E Kamil By Umera Ahmad Episode 11 is available here for online reading
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا… شکریہ