HomeNovelsPeer E Kamil By Umera Ahmad Episode 09 Complete Link

Peer E Kamil By Umera Ahmad Episode 09 Complete Link

Episode 09 of Peer E Kamil Written By Umera Ahmad

Peer-e-Kamil is a story of love, faith, and spiritual awakening. The story revolves around two main characters, Imama and Salaar, as they navigate their journeys. Umera Ahmed’s masterful storytelling and strong character development make this novel a captivating read.This is the story of a boy named Salar Sikandar, with a 150+ IQ who continues to be a brat. There is nothing to stop him from doing anything. He is in constant search of the extreme limit of pain, in this regard, he observes painful ways to commit suicide never really getting any success in that. Then, he meets a very religious girl who is in constant search of peace and she finds peace in observing ways taught to us by ALLAH and his prophet MOHAMMAD (P.B.U.H). This whole new concept of religion and spirituality combined with love is what gives this novel a whole new dimension of simplicity.

سالار وقفے وقفے سے اس پر اچٹتی نظر ڈالتا رہا۔اس نے امامہ کو کوئی تسلی دینے یا چپ کروانے کی کوشش نہیں کی تھی۔اس کا خیال تھا کہ وہ خود ہی کچھ دیر آنسو بہا کر خاموش ہو جائے گی ، مگر جب آدھ گھنٹہ گزر جانے کے بعد بھی وہ اسی رفتار سے روتی رہی تو وہ کچھ اُکتانے لگا۔

“اگر تمہیں گھر سے اس طرح بھاگ آنے پر اتنا پچھتاوا ہونا تھا تو پھر تمہیں گھر سے بھاگنا ہی نہیں چاہئیے تھا۔”

سالار نے خاموشی کو توڑتے ہوئے کہا۔امامہ نے اس کی بات کا کوئی جواب نہیں دیا۔

“ابھی بھی کچھ نہیں بگڑا ، ابھی تو شاید تمہارے گھر میں کسی کو تمہاری غیر موجودگی کا پتا بھی نہیں چلا ہو گا۔”اس نے کچھ دیر اس کے جواب کا انتظار کے بعد اسے مشورہ دیا۔

“مجھے کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔”اس بار اس نے چند لمحے خاموش رہنے کے بعد قدرے بھرائی ہوئی مگر مستحکم آواز میں کہا۔

“”تو پھر تم رو کیوں رہی ہو؟”سالار نے فوراً پوچھا۔

“تمہیں بتانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔”وہ ایک بار پھر آنکھیں پونچھتے ہوئے بولی۔سالار نے گردن موڑ کر اسے غور سے دیکھا اور پھر گردن سیدھی کر لی۔

“لاہور میں کس کے پاس جاؤ گی؟”

“پتا نہیں۔”امامہ کے جواب پر سالار نے قدرے حیرانی سے اسے دیکھا۔

“کیا مطلب۔۔۔۔۔تمہیں پتا نہیں ہے کہ تم کہاں جا رہی ہو؟”

“فی الحال تو نہیں۔”

“تو پھر آخر تم لاہور جا ہی کیوں رہی ہو؟”

“تو پھر اور کہاں جاؤں؟”

“تم اسلام آباد میں ہی رہ سکتی تھیں۔”

“کس کے پاس؟”

“لاہور میں بھی تو کوئی نہیں ہے جس کے پاس تم رہ سکو۔۔۔۔۔اور وہ بھی مستقل۔۔۔۔۔جلال کے علاوہ۔”سالار نے آخری تین لفظوں پر زور دیتے ہوئے گردن موڑ کر اسے دیکھا۔

“اس کے پاس جا رہی ہو تم۔”کچھ دیر بعد اس نے قدرے چھبتے ہوئے انداز میں کہا۔

“نہیں ، جلال میری زندگی سے نکل چکا ہے”سالار اندازہ نہیں کر سکا کہ اس کی آواز میں مایوسی زیادہ تھی یا افسردگی۔”اس کے پاس کیسے جا سکتی ہوں میں۔”

“تو پھر اور کہاں جاؤ گی؟”سالار نے ایک بار پھر تجسس کے عالم میں پوچھا۔

“یہ تو میں لاہور جانے پر ہی طے کروں گی کہ مجھے کہاں جانا ہے ، کس کے پاس جانا ہے۔”امامہ نے کہا۔

سالار نے کچھ بےیقینی کے عالم میں اسے دیکھا۔کیا واقعی وہ نہیں جانتی تھی کہ اسے کہاں جانا تھا یا پھر وہ اسے بتانا نہیں چاہتی تھی۔گاڑی میں ایک بار پھر خاموشی چھا گئی۔

Peer E Kamil By Umera Ahmad Episode 09 is available here for online reading

ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول کیسا لگا… شکریہ

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments